آرڈیننس
نمبر 7،1978ء انسدادِ قماربازی۔
دفعہ
2: تعریفات: آرڈیننس ہذا میں سوائے جبکہ مضمون یا سیاق عبارت
میں کوئی امر اس کے برعکس درج ہو۔
(الف) قمار خانہ عام“ سے مراد ایسا مکان، خیمہ، احاطہ
وغیرہ جس میں قمار بازی کے آلات قماربازی کی اغراض کیلئے رکھے جاتے یا استعمال
کیلئے رکھے ہوں۔
(اول) جس سے اس شخص کا نفع یا فائدہ مقصود ہو جو اس
کا مالک ہوجو مکان،کمرے،خیمہ،احاطہ،گاڑی وغیرہ جس مالک کے قبضہ میں ہو۔
(دوم) جس سے نفع یا فائدہ مذکور مقصود ہو یا نہ ہو
اگر وہ قمار بازی جس کی غرض کیلئے ایسے آلات طریقہ مذکور میں رکھے جاتے یا استعمال
کئے جاتے ہوں کسی ہندسوں یا نمبروؓ یا تاریخوں کی بناء پر ہو رہی ہو جو بعد میں
دریافت کی جاتی ہوں یابتلائی جاتی ہو یا جو کسی قدرتی واقعہ کے رونما ہونے یا
رونما نہ ہونے پر ہورہی ہو۔
(ب) قمار بازی“
سے مراد بازی یا شرط لگانا شامل ہے بشمول اس بازی یا شرط کے جو کسی گھوڑے
وغیرہ کی نسبت یا اس کے سوار کی نسبت مقابلہ کسی دیگر گھوڑے۔ وغیرہ کے بدی جائے یا
لگائی جائے۔
(ج) گورنمنٹ“
سے گورنمنٹ پنجاب مراد ہے۔
(د) ”آلات قمر بازی“ سے کوئی ایسی شے جو بطور قماربازی کے یا اس میں
سہولت پہنچانے کی غرض سے استعمال ہوتی ہوں۔ہر ایسی شے شامل ہے جو کسی قمار بازی کے
رجسٹر یا یاداشت یا شہادت کے طور پر استعمال ہوتی ہو اور
(ہ) ”مقررہ“
سے آرڈیننس ہذا کے تحت مرتب شدہ قواعد کی رو سے مقرر کردہ مراد ہے۔
دفعہ: 3 :
قمارخانہ عام کا مالک،مہتمم ہونے کی سزا:
جو کوئی شخص۔
(الف) کسی ایسے مکان،کمرے،خیمہ،احاطہ،وغیرہ جگہ کا
مالک یا قابض یا استعمال کنندہ ہوکر اسے بطور قمار خانہ عام رکھے یا استعمال کرے
یا جان بوجھ کر یا عمداََاس پر کسی دوسرے شخص کو قابض رہنے دے۔یا استعمال کرنے دے۔
یا
(ب) قمار خانے کی خبر گیری،استعمال یا اس کے
کاروبار میں مدد کرے۔
(ج) ایسے اشخاص کو جو کسی قمارخانہ عام میں آتے
جاتے ہوں قماربازی کی غرض کیلئے روپیہ دے یا بہم
پہنچائے
اسے قید کی سزا دی جائے گی جس کی میعاد نہ ایک ماہ سے کم ہوگی اور نہ ایک سال سے
زیادہ ہوگی یا جرمانے کی سزا جس کی مقدار نہ ایک سوروپیہ سے کم ہوگا اور نہ ایک
ہزار روپیہ سے زیادہ ہوگی یا دونوں سزائیں دی جائیں گے۔
(۲) تحتی دفعہ (۱) کے تحت استغاثہ میں یہ
ثابت کرنا ضروری نہیں ہوگا کہ جو شخص کھیلتا ہوا پایا گیا وہ کسی نقدی بازی یا
داؤں کیلئے کھیل رہا تھا۔
دفعہ: 4
قمارخانہ عام میں قمار بازی کرنے
کی سزا: ”جو کوئی قمارخانہ میں قماربازی
کرتے ہوئے پایا جائے تو اسے قید ایک سال یا جرمانہ ایک ہزار روپیہ یا دونوں سزائیں
دی جائیگی۔ ]جو کوئی قمارخانہ میں بوقت
قماربازی پایا جائے تو اسے قمار بازی کی غرض سے سمجھا جائے گا۔
یا اور طرح اسے قید کی
سزا دی جائے گی جس کی میعاد ایک سال تک ہوسکتی ہے یا جرمانے کی سزادی جائے گی جو
ایک ہزار روپیہ تک ہوسکتا ہے یا ہر دو سزائیں دی جائیں گی۔
(۲) جو شخص کسی قمار خانہ عام میں ایسے وقت میں پایا جائے
جبکہ ویاں قمار بازی یا کھیل ہورہا ہو جب تک اس کے بر خلاف ثابت نہ ہو اس کا وہاں
قمار بازی کی غرض سے ہونا سمجھا جائے گا۔
دفعہ: 5
: مقامِ عام میں قمار بازی کی سزا۔ ”جو کوئی مقام عام بازاریا شارع عام میں قمار
بازی کرتا ہو تو اسے قید کی سزا دی جائیگی جس کی میعاد تین سال یا جرمانے کی سزاد
دی جائیگی جو پانچ ہزار روپیہ تک ہوسکتا ہے یا دونوں سزائیں۔
دفعہ: 5/A : پولیس افسران کی
اختیارات۔ ] کوئی پولیس افسر جو رتنہ میں سب انسپکٹر سے کم
تر نہ ہو مجاز ہے کہ:
(الف) وہ شخص جو دفعہ 5کا مرتکب ہے کو بلا ورنٹ
گرفتار کرے۔
(ب) کسی شخص کی آلات قمار بازی کی غرض سے تلاشی لے
کہ ایسے آلات قماربازی پکڑے جائیں جو دفعہ ۵کے تحت کسی جرم کے ارتکاب میں
استعمال کئے گئے ہوں۔ اور
(ج) قماربازی کا روپیہ، قیمتی اشیاء اور آلات قما
بازی وغیرہ کو قرق کرنے کا اختیا رحاصل ہے۔
دفعہ: 6
پرائیویٹ مقامات میں قمار بازی کرنے کی والے کو قید کی سزا۔ جو کوئی شخص
کسی مکان،کمرہ،خیمہ یا دیگر مقام میں قماربازی کرتا ہوا پایا جائے اسے قید کی سزا
دی جائے گی جس کی میعاد پانچ سال تک ہوسکتی
ہے یا
جرمانے کی سزا دی جائے گی جس کی مقدار سات ہزارروپے تک ہوسکتی ہے یا دونوں سزائیں
دی جائیں گی۔
دفعہ: 7
: بعد کے جرائم کیلئے اضافہ شدہ
سزا۔ جو کوئی مجرم جو پہلے سے آرڈر ہذا
کے تحت سزا یافتہ ہو دوبارہ جرم قرار پاکر جرم کی پاداش میں قید کی سزا دی جائے گی
جس کی میعاد 7سال یا جرمانے کی سزا 10,000روپے تک یا دونوں سزائیں دی جائی گی۔
دفعہ: 8
داخل ہونے اور تلاشی کا اختیار۔
اگر ڈسٹرک مجسٹریٹ۔یا مجسٹریٹ درجہ اول کو اطلاع ملے اور یقین ہوجائے کہ
کسی جگہ کو بطور قمار خانہ عام استعمال کیا جارہا ہے تو مجاز ہے کہ
(الف) اس مقام میں کسی بھی وقت ایسی طاقت استعمال
کریں جوضروری ہو داخل ہو۔
مگر شرط یہ ہے کہ
ایسا مقام فی الواقعہ کسی عورت جو اس مقام میں رہتی ہو کو اس مقام سے نکل کر دوسری
جگہ جانے کا نوٹس دے۔تب وہ اسے وہاں سے چلی جانے کیلئے معقول وقت اور سہولت دے کر
مقام مذکور میں داخل ہوسکتا ہے۔ (ب) ایسے
مقام میں ان تمام اشخاص ماسوائے عورت کے تلاشی لی جائیں۔
(ج) قمار بازی والے آلات، روپیہ وغیرہ کو قرق کی
جائے۔
(خ) قمار بازی کے
روپیہ،کفالجات،زرنقد اور قیمتی اشیاء وہاں سے یا کسی شخص کے پاس سے جو وہاں موجود
ہو ملیں اور معقول شبہ ہو کہ وہ قماربازی کے غرض کیلئے استعمال کی گئی ہیں قرق
کرکے ان کو قبضہ میں لے لے۔اور
(د) ماسوائے عورت کو ان تمام اشخاص کو حراست میں لے
لے جو ان مقام میں پائے جائیں۔خواہ اس وقت وہ قمار بازی کررہاتھا یا نہیں۔
دفعہ: 9 قمار
خانہ عام اور وہاں موجود اشخاص کی نسبت قیاس۔ جب قمار خانہ سے دفعہ 8کے تحت تلاشی کے
دوران کسی شخص کی جسم پر سے کوئی تاش۔پانسہ۔قمار بازی کی میزیں۔یا دیگر آلات قمار
بازی پائے جائیں تو تاوقتیکہ اس کے برعکس ثابت نہ کردیا جائے یہی قیاس کہا جائے
گا۔ کہ ویسے مکان،کمرہ،خیمہ وغیرہ کو بطور قمار خانہ استعمال کیا جاتا ہے اور کہ
جو شخص ویاں پایا گیا اور قمار بازی کی غرض سے موجود تھا اس افسر نے جس نے داخل
ہوکر تلاشی لی ہو فی الواقیہ کوئی کھیل نہ دیکھا ہو۔
دفعہ: 10
شریک ِ جرم کو معافی دینا۔
شخص جس کا تعلق آرڈیننس ہذا کے خلاف قمار بازی سے رہ چکا ہو مجسٹریٹ کے
روبرو قمار بازی سے متعلق آرڈیننس ہذ ا کے کسی حکم کی خلاف ورزی کے سلسلہ میں کسی
شخص کی تجویز مقدمہ پر لیا جائے مجسٹریٹ مذکور کی رائے میں اپنے علم ویقین کے
مطابق ان تمام امور کا جن کے بارہ میں اظہار اس طرح لیا جائے صحیح انکشاف کردے
مجسٹریٹ کسی امر کے سلسلہ میں جو اس نے ویسی قمار بازی کی نسبت اس وقت سے پہلے کیا
ہو آرڈیننس ہذا کے تحت تمام فوجداری مقدمات سے آزاد کردیا جائے گا۔
0 Comments:
Post a Comment