اسلحہ
ایکٹ سال 2013ء
نوٹ:۔ پیپر میں اسلحہ کے متعلق جو بھی سوال ہو تو اسے غور سے پڑھیں کے وہاں اسلحہ ایکٹ لکھا ہو تو اس اسلحہ ایکٹ 2013 کے تحت جواب دیں اور اگر آرڈیننس لکھا ہو تو اسلحہ آرڈیننس 1965 کے تحت جواب دیں۔
نوٹ:۔ پیپر میں اسلحہ کے متعلق جو بھی سوال ہو تو اسے غور سے پڑھیں کے وہاں اسلحہ ایکٹ لکھا ہو تو اس اسلحہ ایکٹ 2013 کے تحت جواب دیں اور اگر آرڈیننس لکھا ہو تو اسلحہ آرڈیننس 1965 کے تحت جواب دیں۔
صوبہ خیبر
پختونخوہ میں اسلحہ گولی بارودکی تیاری، تبادلوں، مرمت، فروخت، نقل حمل قبضہ،
کنٹرول کرنے کا بل
مقصد:۔ خیبر پختونخواہ کے صوبے میں اسلحہ یا بارود کی
ملکیت، کنٹرول قابل عمل بنانے کیلئے ذیل قانون نافذ کیا جاتا ہے۔
دفعہ 4:
بلا لائسنس اسلحہ کی فروخت مرمت ممنوع ہوگی۔
۱۔ کوئی شخص
اسلحہ، سامان ِحرب یا فوجی سامان فروخت نہ کرے گا۔نہ پیش کرے گا۔ اور نہ اسلحہ کی
مرمت کرے گا۔ بشرط یہ کہ وہ لائسنس مذکور
سے مقرر نہ ہو۔
۲۔ کوئی شخص
ایسا اسلحہ جو وہ قانوناََ اپنے پرائیویٹ استعمال کیلئے اس کی قبضہ میں ہو کسی شخص
کے پاس فروخت کرنے سے نہیں روکے گا۔
دفعہ 5۔
بلا لائسنس اسلحہ ایک جگہ سے دوسر ی جگہ
لیجانے کی ممانعت۔
حکومت مجاز ہے کہ کسی قسم
کے اسلحہ، سامان حرب کو ایک مقام سے دوسرے مقام میں بھیجنا قطعی طور پر ممنوع قرار
دے دے۔ اور ایک جگہ سے دوسری جگہ نہ لے
جائے۔
دفعہ 6۔ چیک
پوسٹیں قائم کرنا:
گورنمنٹ کو اختیار ہے کے
صوبے میں کسی ایسے مقام پر جسے وہ مناسب سمجھے تلاشی کی چوکیاں قائم کریں جہاں کسی
شخص، کشتی، گاڑی یا اور طرح ٹرانسپورٹ کی بغرض اسلحہ، سامان حرب اور فوجی سامان کی
تلاشی لے سکے
دفعہ
7: مشتبہ حالات میں اسلحہ وغیرہ لے جانے
والے اشخاص کی گرفتاری:
۱۔ کوئی شخص
اسلحہ یا فوجی سامان خواہ اس کے پاس لائسنس ہو یا نہ ایسے حالات میں اٹھائے یا لے
جائے جس سے یہ شبہ ہو کہ مذکور اس مال کو کسی ناجائز غرض کیلئے استعمال کرنے کیلئے
لے جارہا ہوتو جائز ہے کہ ایسے شخص کو بلاورنٹ گرفتار کیا جائے۔
۲۔ لازم ہے کہ
پولیس افسر ایسے اسلحہ بلا توقف غیر ضروری مجسٹریٹ کے حوالے کرے۔
۳۔ لازم ہے کہ
جن اشخاص کو پولیس افسر گرفتار کرے یا جو اس کے حوالے کیا جائے وہ اور تمام اسلحہ
گولی بارود جسے وہ زیر دفعہ ہذا پکڑے یا جو اس کے حوالے کیا جائے بلا توقف غیر
ضروری کسی مجسٹریٹ کے روبرو حاضر کیاجائے۔
دفعہ
8: بلا لائسنس مسلح ہوکر نکلنے کی
ممانعت:
(۱) کوئی شخص سوائے کہ اس کے پاس لائسنس ہو مسلح ہوکر نہیں
نکلے گا۔اوروہ اسلحہ اس قدر اوراس حد تک ہوگا جس کی اجازت لائسنس کے رو سے دی گئی
ہو۔
(۲) جو شخص بلا لائسنس یا لائسنس کیخلاف مسلح ہوکر نکلے۔
کوئی مجسٹریٹ یا پولیس افسر یا اور شخص جسے حکومت نے اس بارے میں بذریعہ نام یا بہ
اعتبار عہدہ کے اختیار دیا ہو غیر مسلح کرسکتا ہے۔
(۳) دفعات
(۱)،(۲) کا اطلاق اس شخص پر نہ
ہوگا جو کسی ایسے تحریری اختیار نامہ کے تحت اسلحہ لے جارہا ہو جو قوائد کے مطابق
جاری کیا گیا ہو۔
دفعہ 9 بلا
لائسنس اسلحہ وغیرہ قبضہ میں رکھنا:
کوئی شخص
اپنے قبضہ میں یا نگرانی میں کوئی اسلحہ،یا فوجی سامان نہ رکھے جس کی اجازت لائسنس
مذکور کی رو سے دی گئی ہو۔
دفعہ 10۔
بعض صورتوں میں اسلحہ ڈیلروں کے پاس یا تھانہ میں جمع کرنے کا حکم۔
(۱) لائسنس کی منسوخی یا میعاد ختم ہوجانے یا لائسنس دار کی
موت کی نتیجہ میں اسے لازم ہوگا کہ ان اشیاء کو بلاغیر ضروری توقف قریب تھانہ یا
کسی لائسنس دار ڈیلر کے پاس جمع کرادے۔
(۲) تحتی دفعہ (۱) کے تحت اسلحہ یا فوجی سامان جمع
کرائے جائے تو جائز وارثان کسی وقت اس میعا د کے ختم ہونے سے پہلے جو گورنمنٹ
بذریعہ قواعد مقرر کردے مستحق ہوں گے۔
(۳) ایسی تمام اشیاء جو تحتی دفعہ (۱) کے تحت جمع کرائی گئی ہو اور تحتی دفعہ 2 کے تحت اس معیاد مقررہ کے اندر جسکا حوالہ تحتی
دفعہ مذکور میں دیا گیا ہے واپس یا علیحدہ نہ کیا جائے بحق گورنمنٹ ضبط کی جائیگی۔
(۴) گورنمنٹ مجاز ہے کہ دفعہ ہذا کے احکام کو موثر بنانے
کیلئے ایسے قواعد بنائے جو ایکٹ ہذا کے مطابق ہوں۔
(۵) خاص طور پر اور پیش رفتہ احکام کی عمومی حیثیت کو نقصان
پہنچانے بغیر گونمنٹ مندرجہ ذیل امور کے متعلق قواعد بناسکتی ہے۔
الف۔ وہ شرائط جن کی تابع اسلحہ گولی بارود کسی
لائسنس دار کے پاس جمع کرایا جاسکتا ہے اور
ب۔ وہ عرصہ جس کے ختم ہوجانے کے بعد احکام مندرجہ
بالا کی مطابق جمع کردہ اشیاء زیر دفعہ (۳) ضبط کرلی جائیگی۔
دفعہ 11۔۔لائسنسوں کے متعلق قوائد کے بنانے کا
اختیار۔
گونمنٹ
مجاز ہے کہ وقتاََ فوقتاََ بذریعہ اشتہار سرکاری گزٹ ایسے قواعد بنائے جن میں یہ
تجویز کیا جائے کہ کونسا عہدہ دار لائسنس عطا کریگااور وہ لائسنس کس طرح ہوگا۔ اور
کونسی قیود اور شرائط ہونگی۔ وغیرہ
۱۔ وہ مدت مقرر
کرے جسکے دوران لائسنس مذکور نافذالعمل رہے گا۔
۲۔ وہ فیس
مقررکرے جو لائسنس کی نسبت واجب الادا ہو۔
۳۔ اس لائسنس
کا ریکارڈ یا حساب رکھے جو گورنمنٹ مقرر کرے اورجب گورنمنٹ کا کوئی افسر مجاز اس
سے طلب کرے تو ایسا ریکارڈ یا حساب دیکھا دے۔
۴۔ گورنمنٹ کسی
افسر کو اس بات کا اختیا ردے کہ وہ کسی ایسے احاطہ میں داخل ہو کر اس کا معائینہ
کرے جہاں کوئی اسلحہ،گولی بارود ایسا شخص رکھتا ہو جس کے پاس اس قسم کا لائسنس ہو
جس کا حوالہ دفعہ 4میں دیا گیا ہے۔
۵۔ اس امر کی
ہدایت کردے کہ ہر ایسے شخص کو لازم ہوگا کہ اہ ایسے اسلحہ اس کے قبضہ میں ہو
اختیار ہو گورنمنٹ کے کسی افسر کو جسے اس بارے میں اختیار دیا گیا ہو دیکھادے۔
۶۔ لائسنس دار
شخص کو چاہیے کہ لائسنس پیش کردے جب کھبی گورنمنٹ کا کوئی افسر جسے اس بارے اختیار
حاصل ہو اس سے ایسا کرنے کو کہے تو اسلحہ کا لائسنس پیش کرے۔
دفعہ 12۔۔لائسنسوں کے متعلق حکومت کا صوابدیدہ
اختیارات۔
۱۔ حکومت
سرکاری گزٹ میں ممنوعہ یا غیر ممنوعہ بور اسلحہ کی ڈائیا میٹر یا بور وغیرہ کا اس
ایکٹ کے تحت نوٹیفیکیشن جاری کرے۔
۲۔ تحتی دفعہ
ضمن (۱) کے تحت اسلحہ ایمونیشن
کیلئے لائسنس جاری کرے جو صوبائی حکومت پورے پاکستان کیلئے کار آمد مخصوص کرسکتا
ہے۔
دفعہ 13۔۔بلا لائسنس اسلحہ ایک جگہ سے دوسری جگہ،
نمائش، یا اپنے پاس رکھنے کی ممانعت۔
۱۔ حکومت مجاز ہے کہ بذریعہ عام یا خاص حکم ایسے مقامات
یا اوقات پر اسلحہ رکھنے، لے کر چلنے کی ممانعت کردے
۲۔ خاص طور
تحتی دفعہ (۱) کی عمومی حیثیت کو نقصان
پہنچائے بغیر تحتی دفعہ مذکور کے تحت جاری کردہ حکم میں مندرجہ ذیل امور کی ممانعت
کی جاسکتی ہے۔
a.۔
تعلیمی اداروں کے احاطہ جات اور ان سے منسلک ہاسٹلوں کے اندر اسلحہ رکھنا۔
b۔ میلوں
یا اجتماعات میں یا سیاسی، مذہبی، رسومات یا سرکاری دفاتر میں اسلحہ کی نمائش یا
لے کر چلنے میں۔
3۔ جو کوئی شخص تحتی دفعہ
(۱) کے تحت صادر شدہ کسی حکم کی خلاف
ورزی میں اسلحہ رکھے لے کر چلے تو پولیس افسر یا کوئی دیگر شخص جسے اس بارے میں
گورنمنٹ کی طرف سے اختیار دیا گیا ہو غیر مسلح کرسکتا ہے۔
دفعہ 14۔۔لائسنسوں کی منسوخی اور معطلی۔
۱۔ کوئی لائسنس
منسوخ یا معطل کیا جائیگا۔
a۔
کوئی افسر جسے ایکٹ کے تحت اختیار حاصل ہوں یا کوئی ڈپٹی کمشنر اپنے حلقہ
دائرہ اختیار میں وجوہات قلمبند کرکے لائسنس دار شخص کی لائسنس منسوخ،معطل کرسکتا
ہے
b۔
مجسٹریٹ کے روبرو کوئی لائسنس ہولڈ رکسی دفعہ یا رولز زیر ایکٹ ہذاکے تحت
سزا ہو یا حکومت کسی سرکاری گزٹ میں نوٹیفیکیشن کے ذریعے تمام یا کوئی لائسنس پورے
صوبہ یا ملک کی کسی مخصوص حصے میں منسوخ یا معطل کرے۔
2۔ لائسنس کے منسوخی یا
معطلی زیر دفعہ (۱) ضمن a۔
کیخلاف، شخص جسکا لائسنس منسوخ یا معطل ہوچکا ہو فوری طور نقل حکم ملنے پر
60یوم کے اندر حکومت کی صورت میں اور کسی دوسری اتھارٹی کی صورت میں اندر 30یوم،
نقل حکم ملنے پر اپیل کرسکتا ہے۔
دفعہ 15۔۔دفعات،4,5,8,تا11،کی خلاف ورزی کی سزا۔
الف۔ دفعہ 4کے خلاف ورزی میں اسلحہ بیچے،یا فروخت
کیلئے پیش کرے۔
ب۔ دفعہ 4کے احکام کیخلاف اسلحہ اور گولی بارود
کے خریداروں کے نام وپتہ کی اطلاع نہ دے۔
ج۔ دفعہ
5۔ کے تحت کوئی اسلحہ ایک جگہ سے دوسری
جگہ لے جائے۔
د۔ دفعہ 8
کیخلاف ورزی میں مسلح ہوکر نکلے۔
ذ۔ اپنے قبضہ میں یا زیر دفعہ 9کے خلاف ورزی میں
کوئی اسلحہ رکھے۔
ز۔ دفعہ 11
کی شق د کے تحت رکھے ہوئے ریکارڈ
یاحساب کتاب میں قصداََ غلط اندراج کرے۔
س۔ دفعہ 11
کی رو سے ارادتاََ کوئی ایسا امر ظاہر کرنے سے قاصر رہے جو اسی قاعدے کے رو
سے اسے ظاہر کرنا چاہیے۔
ش۔ دفعہ 12
کی تحت جاری کردہ کسی حکم کی خلاف ورزی میں کوئی اسلحہ رکھے نمائش کرے تو
اسے قید کی سزا جو 7سال تک ہو سکتی ہے 2لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جائیں
گی۔
مگر رائیفل 0.303بو یا
زیادہ مسکٹ 0.404 بو ریا گولی بارود جو ایسی اسلحہ سے فائر کئے جاسکتے ہو پستو ل
یا ریوالور کی صورت میں قید کی سزا دی جائیگی جو 3سال سے کم نہ ہوگی۔
دفعہ 16۔۔تیاری، نقل و حمل، اور ایک لائسنس پر سیوا
ہتھیا ر رکھنے کی سزا۔
الف۔ کوئی توپ۔ راکٹ۔ لانچر۔بم۔طیارہ شکن بندوق۔
میزائیل۔ HMG، دھماکہ خیز مواد وغیرہ ایک جگہ سے دوسرے
جگہ لیجائے، فروخت کرے۔
ب۔ دفعہ 8 کے احکام کے خلاف ورزی میں درجہ بالا
ضمن (الف) اسلحہ لے کر چلے
ج۔ دفعہ 9
کے احکام کے خلاف ضمن (الف) کے تحت
اسلحہ اپنے کنٹرول میں رکھے۔
1۔ سزائے قید جو 25 سال تک لیکن 10 سال سے کم نہ ہوگی۔ اور اس کا جائیدا دمنقولہ
/غیر منقولہ ضبط کی جائیگی۔
2۔ کوئی زیر باربرداری
(گاڑی وغیرہ) اسلحہ کے نقل حمل میں
استعمال کیجائیگی تو بحق سرکار ضبط کی جائیگی
دفعہ 17۔۔دفعات 4,5,9,اور 25،کی خلاف ورزی کی
سزا۔(7سال)
دفعہ 19۔۔لائسنسوں کی خلاف ورزی کی سزا
جو شخص لائسنس میں دی
گئی شرط کی خلاف ورزی کرے جس کیلئے دفعہ 17,15
میں کوئی سزا مقرر نہ ہو کو 3سال تک کی قید کی سزا دی جائیگی۔
دفعہ 20۔۔کسی ایسے شخص سے اسلحہ خریدنا جو لائسنس
یافتہ نہ ہو جو کوئی:
۱۔ جان بوجھ کر
کسی ایسے شخص سے کوئی اسلحہ، گولی بارود خریدے جو دفعہ 4کی ضمن 2کے تحت لائسنس یا
اجازت یافتہ نہ ہو۔
۲۔ اسلحہ گولی
بارود پہلے سے یہ معلوم کیے بغیر کسی شخص کے حوالہ کرے کہ ایا وہ اس کو اپنے پاس
رکھنے کا قانوناََ مجاز ہے اسے ایسی سزائے قید دی جائیگی جس کی معیاد 3سال تک یا
جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جائیگی۔
مگر شرط یہ
ہے کہ توپ،گرنیڈ، بم، راکٹ یا خود بخود
چلنے والے ہلکے یا بھاری ہتھیار 0.303بور یا رائفل 0.404بور وغیرہ ہو تو ایسی
سزائے قید ہوگی جو 3سال سے کم نہ ہوگی۔
دفعہ 21۔۔قواعد کی خلاف ورزی کی سز
جو کوئی
ایکٹ ہذا کے تحت مرتب شدہ کسی ایسے قاعدے کی خلاف ورزی کرے جسکے لئے ایکٹ ہذا میں
کوئی سزا مقرر ہو اسے جرمانہ کی سزا دی جائیگی جسکی مقدار 2ہزار روپے تک ہوسکتی
ہے۔
دفعہ 25:
تلاشی اور قرقی بذریعہ مجسٹریٹ:
جب کسی مجسٹریٹ یا افسر
مہتمم تھانہ کے پاس یہ یقین کرنے کے وجوہات موجود ہوں کہ کوئی شخص جو اسکے علاقہ
اختیار میں مقامی حدود کے اندر سکونت رکھتا ہے۔
الف۔ اپنے پاس اسلحہ، ایمونیشن کسی ناجائز غرض
کیلئے رکھتا ہے۔یا
ب۔ ایسے شخص کے پاس ایسے اسلحہ ایونیشن کا رہنے
دینا جو امن عامہ کیلئے خطرہ سے خالی نہ ہوتو پولیس افسر یا مجسٹریٹ کو اختیار ہے
کہ وجوہات قلمبند کرکے اس مکان یا احاطہ کی تلاشی کرائے جو اس شخص کے دخل میں ہو
یا جس کے بارے میں اس مجسٹریٹ یا پولیس افسر کے پاس یہ یقین کرنے کے وجہ موجود ہو
سامان حر ب یا اسلحہ موجود ہے۔
دفعہ
31 استثناء کا اختیار:
حکومت وقتاََ فوقتاََ سرکاری گزٹ
میں نوٹیفیکیشن کے ذریعے یا کسی مخصوص حالات میں تحریری حکم کے ذریعے کسی شخص کو
بذات خود یا اس کے سرکاری عہدہ، یا کسی طبقہ یا کسی اسلحہ ایمونیشن یا صوبہ کی کسی
حصے میں نفاذ سے مبراہ یا اس ایکٹ کے کسی قیود سے مستثنیٰ کرسکتا ہے۔
0 Comments:
Post a Comment