قانونِ شہادت 1984


قانونِ شہادت  1984 ؁ء
:2    تعبیر“      (a)   عدالت“   میں تمام جج اور مجسٹریٹ اور تمام اشخص ماسوائے ثالثوں کے، شامل ہیں۔
       (b)   ’دستاویز‘  سے مراد حروف، اعداد یا علامات ہے جو ظاہر یا بیان کیا جائے۔
3:    شہادت کون دے سکتا ہے:   تمام اشخاص شہادت دے سکتا ہے تاوقتیکہ عدالت یہ نہ سمجھے کہ وہ صغر سنی یا انتہائی ضعیف العمری، یا ان کا معقول جواب دینے سے معزور ہو۔  مگر کسی کو عدالت نے دروغ یا جھوٹی گواہی دینے کی سزا دی ہو تو وہ گواہی نہیں دے سکتا۔
    مجنون شہادت دینے کے نا قابل نہیں تاوقتیکہ جنون کے باعث ان سوالات کے سمجھنے اور معقول جواب دینے سے معذور نہ ہو۔
ًٓٓٓٓٓ  17:  گواہوں کی اہلیت اور تعداد۔    
  شہادت دینے کیلئے گواہوں کی تعداد قرآن پاک اور سنت کے تحت کے احکام پر ہوگی۔
    (2)   تاوقیکہ حدود سے متعلق کسی قانون یا کسی دیگر خصوصی قانون میں بصورت دیگر قرار نہ دیا گیا ہو:
    (الف)   دستاویز پر دو مردوں کی یا ایک مرد اور دو عورتوں کی گواہی ہوگی۔
     (ب)   عدالت ایک مرد یا ایک عورت کی شہادت قبول کریگی۔
18:  واقعات تنقیع طلب اور واقعات متعلقہ کے بارے میں شہادت دی جاسکتی ہیں۔”کسی نالش یا کاروائی میں ہر تنقیح طلب واقعہ اور ایسے دیگر واقعات کے وجود یا عدم وجود کے بارے میں شہادت دی جاسکے گی۔
19:  اْن واقعات کا متعلق ہونا جو ایک ہی معاملے کی جزو ہوں۔
 ایسے واقعات، جو اگر چہ تنقیح طلب نہ ہوں، کسی تنقیح طلب واقعہ سے اس قدر علاقہ رکھتے ہوں کہ اسی معاملے کے جزو ہوں تو وہ واقعات متعلقہ ہیں خواہ وہ ایک ہی وقت اور مقام پر یا مختلف پر وقوع پذیر ہوئے ہوں۔
ًٓٓٓٓٓ20۔   واقعات جو واقعات تنقیع طلب کا باعث،سبب، یا نتیجہ ہوں۔
ایسے واقعات جو تنقیح طلب کا فوری یا بصورت دیگر، باعث سبب یا نتیجہ ہوں یا کیفیت حال تشکیل کرتے ہوں جس کے تحت وقوع پذیر ہوئے ہوں یا جن سے ان کے وقوع یا معاملہ کا موقع پیدا ہوا ہو۔
21۔   وجہ تحریک ، تیاری ، اور سابقہ مابعد طرزِ عمل۔  
 ”(1)   کوئی واقعہ متعلقہ ہے جس سے کسی واقعہ تنقیح طلب واقعہ کے محرک یا تیاری کا اظہار ہو تا ہو یا اس کی تشکیل ہوتی ہو۔
    (2)   کسی نالش یا کاروائی کے کسی فریق یا کسی فریق کے کسی کارندے کا مذکورہ نالش کسی واقعہ تنقیح طلب کے بارے میں طرز عمل اور کسی ایسے شخص کا طرز عمل جس کے خلاف کوئی جرم بنائے کاروائی ہو واقعہ متعلقہ ہے۔
22۔   وہ واقعات جو واقعات متعلقہ کی تشریح کرنے یا ان کو درمیان میں لانے کیلئے ضروری ہے۔
     وہ واقعات جو کسی واقعہ تنقیح طلب یا واقعہ متعلقہ کی تشریح کرنے یا اس کو پیش کرنے کیلئے ضروری ہوں یا تردید کریں جو کسی واقیہ تنقیح طلب یا واقیہ متعلقہ کے وقوع کے وقت اور مقام کا تعین کریں جن سے فریقین کا تعلق
 ظاہر ہو۔
30۔   اقبال کی تعریف۔
 اقبال زبانی یا تحریری بیان ہے جو کسی واقعہ تنقیح طلب یا واقعہ متعلقہ کے بارے میں کسی منطلقی نتیجہ کی طرف راجع ہو، اور جو ان اشخاص میں سے کسی شخص نے اور ان حالات میں دیا ہو، جو بعد ازیں مذکور ہیں۔
ًٓٓٓٓٓ38۔:  جو اقرار پولیس افسر کے روبرو کیا جائے وہ ثابت نہیں کیا جائیگا۔
39۔:  جو اقرار ملزم نے پولیس کی حراست میں رہ کر کیا ہو وہ اسکے خلاف ثابت نہیں کیا جائیگا۔۔
40۔  ملزم سے ملنے والی اطلاع کا کس قدر حصہ ثابت کیا جاسکتاہے۔ جب کسی واقیہ کے نسبت یہ گواہی دی جائے کہ وہ اس اطلاع کی بدولت
     دریافت ہو ہے جو کسی جرم کے ملزم ایسے شخص سے ملی ہے جو کسی پولیس افسر کی حراست میں ہے تو مذکورہ اطلاع کا اتنا حصہ ثابت کیا جاسکتا
     ہے جس قدع اس کیذریعے دریافت ہونے والے واقعہ سے نمایاں طور پر متعلق ہو، خواہ وہ اقرار کی حد کو پہنچتا ہو یا نہ پہنچتا ہو۔
46۔   وہ صورتیں جن میں بیانِ واقعہ ایسے شخص کی طرف سے ہو جو مر چکاہو یا مل نہ سکتا ہو۔واقعہ متعلقہ ہے۔
    (1)   جبکہ وہ باعث موت سے متعلق ہو:   ایسی صورتوں میں جن میں مذکورہ شخص کی موت کا باعث زیر بحث ہو، جب مذکورہ بیان کسی شخص نے اپنے موت کے باعث یا اس معاملہ کے حالات میں سے کسی کے بارے میں کیا ہو جو اس کی موت پر منتج ہوا ہو۔
    (2)  یا سلسلہ کاروبار میں کیا جائے:   ”جبکہ مذکورہ شخص نے وہ بیان اپنے معمولی سلسلہ کا روبار میں کیا ہو اور بالخصوص جبکہ وہ بیان کسی ایسے اندراج یا یا دداشت پر مشتمل ہو جسے اس نے یہی کھاتوں میں درج کی ہو جووہ اپنے معمولی سلسلہ کار وبار میں یا پیشہ ورانہ خدمات کی انجام دہی میں رکھتا ہو،
    (3)   یا بیان کنندہ کے مفاد کے خلاف ہو:
     (4)   یا استحقاق عامہ یا رسم ورواج، یا مفاد عام کے معاملات کی نسبت اظہار رائے ہو۔
    (5)  یا رشتہ داری کے وجود سے متعلق ہو:
    (6)  یا وصیت نامہ میں یا خاندانی امور سے متعلق کسی دستاویز میں کیا گیا ہو:
    (7)  یا ایسی دستاویز میں کیا گیا ہو
    (8)  یا چند اشخاص نے کیا ہو اور اس سے ایسے دلی جذبات کا اظہار ہوتا ہو:
49۔:  سرکاری کاغذات میں اس اندراج کا ثبوت ہونا جو فرضِ منصبی کو انجام دہی میں کیا جائے۔
وہ اندراج بنفسہ واقعہ متعلقہ ہے جو کسی سرکاری یا دیگر دفتر سے متعلق کتاب، رجسٹر کسی سرکاری ملازم نے اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی میں جس کیلئے اس ملک کے قانون کے رو سے جس میں مذکورہ کتاب، رجسٹر یا ریکارڈ مرتب رہتا ہو۔
اشخاص ثالث کی آراء کب واقعہ متعلقہ ہیں
 59۔:  ماہرین کی آراء۔
جب عدالت کو کسی غیر ملکی قانون یا سائنس یا آرٹ کے مسئلہ پر خط تحریر پر یا نشانات انگشت یا کسی طرف سے مرتب کردہ با قیاتی دستاویزات کی صداقت اور ملکیت کے بارے میں، شناخت کے بارے میں اپنی رائے قائم کرنی ہو تو اس مسئلہ پر ان اشخاص کی آرء جو مذکورہ غیر ملکی قانون سے متعلق سوالات میں خاص مہارت رکھتے ہوں۔
60۔  ماہرین کی آراء سے تعلق /نسبت رکھنے والے واقعات۔
واقعات جو بصورت دیگر واقعات متعلقہ نہ ہوں، واقعات متعلقہ ہیں اگر وہ ماہرین کی آراء کی جبکہ مذکورہ آراء واقعات متعلقہ ہوں، تائید کرتے ہوں یا ان کے متنا قض ہوں۔
61۔  خط تحریر سے متعلق رائے کب واقعہ متعلقہ ہے۔
 ”جب عدالت کہ یہ رائے قائم کرنی ہو کہ کوئی دستاویز کس شخص کی لکھی ہوئی یا دستخط کی ہوئی ہے،تو کسی ایسے متعلقہ شخص کی رائے جو اس شخص کا خط تحریر پہچانتا ہو جو اس کا تحریر کنندہ یا دستحط کنندہ خیال کیا جاتاہے، کہ یہ مذکورہ
 شخص کی تحریر شدہ یا دستخط شدہ ہے یا نہیں، واقعہ متعلقہ ہے۔
70۔  زبانی شہادت کے ذریعے واقعات کا ثبوت:
      مشمولات دستاویزات کے سوا تمام واقعات، زبانی شہادت کے ذریعے ثابت کئے جاسکتے ہیں۔
71۔   زبانی شہادت کا بلا واسطہ ہونا ضروری ہے۔   
                 زبانی شہادت کا تمام صورتوں میں، خواہ کچھ ہی کیوں نہ ہو، بلا واسطہ ہونا ضروری ہے، یعنی اگر وہ کسی ایسے واقعہ کی بابت ہو جس کا دیکھنا ممکن ہے، تو ایسے گواہ کی شہادت ہونی چاہئے جو یہ کہے کہ اسنے اسے اپنے کانوں سے سنا
    اگر وہ کسی ایسے واقعہ کی بابت ہو جو کسی اور قوت حسی سے یا کسی دیگر طریقے سے محسوس ہو سکتا ہو، تو ایسے گواہ کی شہادت ہونی چاہئے:
140۔   سابقہ تحریری بیانات کی نسبت سوالات جرح۔  کسی گواہ سے سابقہ بیانات کی بابت جو اس نے تحریری طور پر دئے ہوں یا جو ضبط تحریر میں لائے گئے ہوں اور جو امورِ متنازعہ سے متعلق ہوں، اسے مذکورہ تحریر دکھائے یا ثابت کئے بغیر سوالات کرنے سے قبل اس کی توجہ اس تحریر کے ان حصوں کی طرف مبذول کرانی چاہئے جن کے ذریعہ اس کی تردید کرنی مقصود ہو۔
151۔  گواہ کے اعتبار پر اعتراض کرنا۔    ”فریق مخالف ذیل طریقوں سے اعتراض کیا جاسکتا ہے:
    (1)  ان اشکاص کی شہادت کے ذریعے جو اس بات کی گواہی دیں کہ وہ اس گواہ کی بابت جو کچھ جانتے ہے اسے غیر معتبر سمجھتے ہیں۔
    (2)  اس ثبوت کیذریعے کہ گواہ کو رشوت دی گئی ہے یا رشوت کی پیشکش قول کرچکا ہے یا اور کوئی ناجائز
 ترغیب دی گئی ہے۔
    (3)   سابقہ بیانات کے ثبوت کیذریعے جو اس کی ایسی شہادت کے کسی جزو سے متناقض ہوں جو قابل
تردید ہے۔    (4)  جب کسی شخص پر زناء بالجبر یا عصمت دری کے کسی اقدام کی بناء پر مقسمہ بلایا جائے تو یہ ثابت کیا جاسکتا ہے کہ مدعیہ عموماََفاحشہ تھی۔

0 Comments:

Post a Comment