شناخت قیدیان۔ایکٹ نمبر 33۔1920ء
دفعہ 2: تعریفات:
جب تک کہ مضمون یا قرینہ عبارت سے کوئی بات اس کے خلاف نہ پائی جائے ایکٹ ہذا میں۔
(الف) ناپ“ میں انگلی کے نشان اور قدم کے نشان داخل ہیں۔
(ب) ”پولیس افسر“ سے پولیس سٹیشن کا انچارج یا وہ جو مجموعہ ضابطہ فوجداری ایکٹ کے باب 14 کی رو سے تحقیقات کررہا ہو مراد ہے۔
(ج) ”مقررہ“ سے ان قواعد کی روسے مقرر کیا ہو مراد ہے جو ایکٹ ہذاکی رو سے بنائے جائیں،
دفعہ۔3: اُن لوگوں کے ناپ وغیر ہ لیناجو مجرم قرار پا چکے ہوں۔
ہر وہ شخص
(الف) جو کسی ایسے جرم کا مجرم قرار پایا ہو جس کیلئے ایک برس یا اس سے زیادہ قید سخت کی سزا دی جاسکتی ہو یا کسی ایسے جرم کا مجرم قرار پایا ہو کہ جس کا پھر مجرم قرار پانے پر وہ زیادہ سزا کا مستوجب ہوجائے۔یا
(ب) جس کو مجموعہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 118 کی رو سے نیک چلنی کیلئے ضمانت داخل کرنے کا حکم دیا گیا ہولازم ہوگا کہ اگر اسے حکم دیا جائے تو وہ کسی پولیس افسر کو اپنا ناپ اور فوٹو مقررہ طریقہ سے لینے دے۔
دفعہ4: انُ لوگوں کے ناپ وغیرہ کے متعلق جو مجرم نہ قرار پائے ہو۔
وہ شخص جو ایسے جرم میں گرفتار کیا گیا ہو جس کیلئے ایک برس یا زیادہ قید سخت کی سزا دی جاسکتی ہو تو پولیس افسر حکم دے تو وہ اپنا ناپ لینے دے۔
دفعہ5: مجسٹریٹ کا اختیارامر کہ کسی شخص کا ناپ یا فوٹو لیا جائے۔
اگر کسی مجسٹریٹ ا اطمینان ہوجائے کہ کسی تحقیقات یا کارروائی زیر مجموعہ ضابطہ فوجداری ایکٹ نمبر ۵ ۔ ۸۹۸۱ء کی اغراض کیلئے قرین مصلحت ہے
دفعہ 6: ناپ وغیرہ دینے میں تعرض :
(۱) اگر کوئی شخص جس کو زیر ایکٹ ہذا حکم دیا گیا ہو کہ وہ اپنا ناپ یا فوٹو لے لینے دے اس کیلئے جانے میں تعرض کرے یا اس سے انکار کرے تو جائز ہوگا کہ تمام ایسے ذرائع استعمال کئے جائیں جو اس کیلئے ضروری ہوں۔
0 Comments:
Post a Comment